واشنگٹن7جون(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)امریکی صدر ٹرمپ نے گزشتہ برس اپنی انتخابی مہم کے اعلیٰ عہدیداروں کے روس کے ساتھ روابط کی چھان بین کے سلسلے میں صرف ایف بی آئی کے سابق سربراہ جیمز کومی پر ہی دباؤ نہیں ڈالا تھا۔ بعد میں ٹرمپ نے کومی کو برطرف کر دیا تھا۔امریکی دارالحکومت واشنگٹن سے بدھ سات جون کو ملنے والی نیوز ایجنسی ڈی پی اے کی رپورٹوں کے مطابق امریکی میڈیا میں یہ نیا انکشاف کیا گیا ہے کہ گزشتہ برس ریپبلکن صدارتی امیدوار کے طور پر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتخابی مہم کے سرکردہ اہلکاروں کے روس کے ساتھ ممکنہ رابطوں کی چھان بین، جو اس سال جنوری میں ٹرمپ کے صدر بن جانے کے بعد سے لے کر ابھی کچھ عرصہ پہلے تک جاری تھی اور جس کے لیے اب ایک خصوصی تفتیش کار بھی نامزد کیا جا چکا ہے، کے دوران صدر ٹرمپ نے نہ صرف وفاقی تحقیقاتی ادارے ایف بی آئی کے اس وقت کے سربراہ جیمز کومی پر شدید دباؤ ڈالا تھا بلکہ کئی دیگر اعلیٰ شخصیات بھی ٹرمپ کے اس رویے کا شکار ہوئی تھیں۔ڈی پی اے نے یہ بھی لکھا ہے کہ اسیصدارتی دباؤ کے باعث امریکی وزیر قانون بھی اپنے عہدے سے مستعفی ہونا چاہتے تھے۔ اخبار واشنگٹن پوسٹ نے اپنی ایک رپورٹ میں لکھا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے جیمز کومی کے علاوہ نیشنل سیکرٹ سروس کے ڈائریکٹر ڈینیئل کوٹس پر بھی بہت دباؤ ڈالا تھا۔واشنگٹن پوسٹ نے اس بارے میں نام لیے بغیر اعلیٰ حکومتی ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے یہ بھی لکھا ہے کہ صدر ٹرمپ نے یہ کوشش بھی کی تھی کہ سیکرٹ سروس کی سرکردہ شخصیات کے ذریعے جیمز کومی پر دباؤ ڈالا جائے۔ جس وقت ٹرمپ نے جیمز کومی کو ان کے عہدے سے برطرف کیا تھا، اس وقت وہ ٹرمپ کی انتخابی مہم کے روس کے ساتھ ممکنہ رابطوں ہی کی چھان بین کی سربراہی کر رہے تھے۔